اپنے ایک بیان میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ الطاف حسین کو ایم کیو ایم کے علاوہ ہر جماعت میں خامیاں نظر آئیں اور ستم ظرفی تو یہ ہے کہ انھوں نے دنیا جہان کے تمام مسائل پر بات کی لیکن پاکستانی عوام کو در پیش مسائل کو یکسر نظر انداز کر گئے۔ انھوں نے کہا کہ قوم اس وقت بدامنی انتہا پسندی مہنگائی بیروزگاری بجلی اور گیس کی لوڈ شیدنگ سمیت دیگر مسائل کا شکار ہے کراچی میں خون بہ رہا ہے اور الطاف حسین گانے گا رہے ہیں مگر لندن میں بیٹھ کر انقلاب کی باتیں کرنے والے عوام کے گمبھیر مسائل سے نہ صرف لاتعلق رہے بلکہ ان کا زکر تک زبان پہ نہیں لائے۔انھوں نے کہا کہ سندھ پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور زرداری لندن میں مزے لوٹ رہے ہی ایک طرف کراچی خون میں نہا رہا ہے اور اس کے حکمران لندن میں بیٹھ کر “پردے میں رہنے دو پردہ نہ اٹھاو” کے گیت گا رہے ہیں۔ اور اندرون سندھ کے عوام سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں اور ان کے حکمران برطانیہ میں مزے لوٹ رہے ہیں۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ آج کے ان حکمرانوں نے یقیننا تاریخ کے نیرو بادشاہ کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔